ریاست بہاولپور کے آخری تاجدارنواب سر صادق محمد خان خامس بہادر عباسی سرکار رکن الدولہ نصرت جنگ حافظ الملک و معین الدولہ فرمانروائے مملکت خداداد بھاولپور
آپ 1904 کو دولت خانہ عالیہ بہاولپور میں پیدا ہوئے آپ تین سال کی عمر میں ہی ریاست بہاولپور کے نواب بن گئے تھے 1924 میں آپ کی تاجپوشی ہوئی اور مکمل اختیارات سونپ دیئے گئے آپ ایک آزاد ریاست بہاولپور کے خود مختار حکمران تھے آپ نے اپنی ریاست میں بے پناہ ترقیاتی کام کروائے ستلج ویلی پراجیکٹ منصوبہ آپ نے ہی شروع کیا جس کے تحت تین ہیڈورکس ہیڈ پنجند ہیڈ سلیمانکی ہیڈ اسلام بنوائے بے شمار بنگلے بنانے گئے اور نہروں بہاول کینال پنجند کینال عباسیہ کینال صادق برانچ اور دیگر چھوٹی بڑی نہروں کا جال بچھا دیا گیا جس سے عوام آج تک مستفید ہو رہے ہیں اور بے زمین کاشتکاروں کو زمینں دی گئیں کافی نئے شہر بسائے گئے جن کو تجارتی منڈیوں کا درجہ دیا گیا جن میں منڈی صادق آباد منڈی یزمان منڈی صادق گنج وغیرہ ہیں بنائ گئیں آپ کو علمِ دوست حکمران کے طور پر بھی جانا جاتا ہے علم کے میدان میں دیکھا جائے تو آپ نمایاں ہیں صادق پبلک اسکول اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور صادق ایجرٹن کالج یتیم خانے اور دیگر بے شمار تعلیمی ادارے قائم کیے پاکستان بننے کے بعد سب سے پہلے اپنی آزاد ریاست بہاولپور کا پاکستان کے ساتھ الحاق کر کے اپنا تاج اتار دیا اور پاکستان کے استحکام کے لیے ریاست کے خزانے سے پاکستان کے ملازمین کو پہلی تنخواہ ادا کی گئی جس گاڑی پر قائد اعظم محمد علی جناح حلف اٹھانے گئے تھے وہ بھی بہاولپور کی تھی آپ کو قائد اعظم محمد علی جناح نے محسن پاکستان کا خطاب دیا ریاست بہاولپور کی دھرتی آپ کے احساسات کی مقروض رہے گی آپ کا 24مئ 1966 کو انتقال ہوا اور شاہی اعزاز کے ساتھ قلعہ دراوڑ کے شاہی قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے
جناب ڈی سی او صاحب رحیم یارخان نے محسن پاکستان اور اس دھرتی کے عظیم ہیرو اور محسن کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 24 مئی کو مقامی تعطیل کا اعلان فرمایا ہے
تحریر ۔
سید مشرف حسین شاہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس رحیم یار
This post contains some offensive content
Tap to view
photo